سورة غافر - آیت 85

فَلَمْ يَكُ يَنفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا ۖ سُنَّتَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ ۖ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْكَافِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن ہمارا عذاب دیکھ لینے بعد ان کایہ ایمان کب سودمند ہوسکتا تھا؟ اللہ کا یہی دستور مقررہے جوہمیشہ اس کے بندوں پر چلاآیا ہے اور اس وقت کافر سخت نقصان میں رہ گئے (١١)۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی اللہ کا یہ معمول چلا آرہا ہے کہ عذاب دیکھنے کے بعد توبہ اور ایمان مقبول نہیں۔ یہ مضمون قرآن کریم میں متعدد جگہ بیان ہوا ہے۔ 2- یعنی معاینہ عذاب کے بعد ان پر واضح ہو گیا کہ اب سوائے خسارے اور ہلاکت کے ہمارے مقدر میں کچھ نہیں۔