خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اس نے آسمانوں اور زمین کو حکمت ومصلحت کے ساتھ پیدا کیا ہے اس نے رات اور دن کے اختلاف وظہور کا ایساانتظام کردیا کہ رات دن پر لپٹی جاتی ہے اور دن رات پرلپٹا آتا ہے۔ اور سورج اور چاند دونوں کو اس کی قدرت نے مسخر کررکھا ہے اور سب اپنے مقررہ وقت تک کے لیے گردش کررہے ہیں، آگاہ رہو وہ زبردست اور بڑا بخشنے والا ہے (٥)۔
* تَكْوِيرٌ کے معنی ہیں ایک چیز کو دوسری چیز پر لپیٹ دینا، رات کو دن پر لپیٹ دینے کا مطلب، رات کا دن کو ڈھانپنا ہے۔ یہاں تک کہ اس کی روشنی ختم ہو جائے اور دن کو رات پر لپیٹ دینے کا مطلب، دن کا رات کو ڈھانپنا ہے حتیٰ کہ اس کی تاریکی ختم ہو جائے۔ یہ وہی مطلب ہے جو ﴿يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ﴾ (الأعراف: 54) کا ہے۔