سورة يس - آیت 39

وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّىٰ عَادَ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اورچاند کے لیے ہم نے منزلیں مقرر کردی ہیں یہاں تک کہ آخر میں وہ کھجور کی پرانی ٹہنی کی طرح رہ جاتا ہے

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* چاند کی 28 منزلیں ہیں، روزانہ ایک منزل طے کرتا ہے، پھر دو راتیں غائب رہ کر تیسری رات کو نکل آتا ہے۔ ** یعنی جب آخری منزل پر پہنچتا ہے تو بالکل باریک اور چھوٹا ہو جاتا ہے جیسے کھجور کی پرانی ٹہنی ہو، جو سوکھ کر ٹیڑھی ہو جاتی ہے۔چاند کی انہی گردشوں سے سکان ارض اپنے دنوں، مہینوں اور سالوں کا حساب اور اپنے اوقات عبادات کا تعین کرتے ہیں۔