سورة سبأ - آیت 52
وَقَالُوا آمَنَّا بِهِ وَأَنَّىٰ لَهُمُ التَّنَاوُشُ مِن مَّكَانٍ بَعِيدٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اس وقت یہ کہیں گے کہ ہم اس پر ایمان لائے اور اب وہ دور جگہ سے ایمان کو کیسے پکڑا جاسکتا ہے؟
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* تَنَاوُشٌ کے معنی تناول یعنی پکڑنے کے ہیں یعنی اب آخرت میں انہیں ایمان کس طرح حاصل ہوسکتا ہے جب کہ دنیا میں اس سے گریز کرتے رہے گویا آخرت ایمان کے لئے، دنیا کےمقابلے میں دور کی جگہ ہے، جس طرح دور سےکسی چیز کو پکڑنا ممکن نہیں، آخرت میں ایمان لانے کی گنجائش نہیں۔