سورة العنكبوت - آیت 6
وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور یادرکھو کہ جو سچائی اور راست بازی کی راہ میں تکلیف اٹھاتا ہے تو وہ اپنے ہی بھلے کے لیے ایسا ہی کرتا ہے خدا دنیا کے تمام لوگوں اور ان کے اعمال سے بے نیاز ہے؟
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس کا مطلب وہی ہے جو ﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ﴾ (الجاثية: 15) کا ہے یعنی جو نیک عمل کرے گا، اس کا فائدہ اسی کو ہوگا۔ ورنہ اللہ تعالیٰ تو بندوں کے افعال سے بےنیاز ہے۔ اگر سارے کے سارے متقی بن جائیں تو اس سے اس کی سلطنت میں قوت واضافہ نہیں ہوگا اور سب نافرمان ہو جائیں تو اس سے اس کی بادشاہی میں کمی نہیں ہوگی۔ الفاظ کی مناسبت سے اس میں جہاد مع الکفار بھی شامل ہے کہ وہ بھی من جملہ اعمال صالحہ ہی ہے۔