سورة القصص - آیت 35

قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِأَخِيكَ وَنَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطَانًا فَلَا يَصِلُونَ إِلَيْكُمَا ۚ بِآيَاتِنَا أَنتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغَالِبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

خدا نے کہا) ہم تیرے بھائی کے ذریعے سے تیرے دست بازو کو قوی کردیں گے اور تم دونوں کو معجزات قاہرہ کی برکت سے ایساغلبہ عطا کریں گے کہ وہ لوگ تمہارے پاس پھٹک بھی نہ سکیں گے صرف تمہیں اور تمہارے ساتھیوں ہی کو غلبہ حاصل ہوگا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی حضرت موسیٰ (عليہ السلام) کی دعا قبول کرلی گئی اور ان کی سفارش پر حضرت ہارون (عليہ السلام) کو بھی نبوت سے سرفراز فرما کر ان کا ساتھی اور مددگار بنا دیا گیا۔ 2- یعنی ہم تمہاری حفاظت فرمائیں گے، فرعون اور اس کے حوالی موالی تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے۔ 3- یہ وہی مضمون ہے جو قرآن کریم میں متعدد جگہ بیان کیا گیا مثلاً المائدۃ: 67، الاحزاب: 39 ، المجادلۃ: 21، المومن: 51 ،52۔