سورة الفرقان - آیت 63
وَعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور رحم کرنے والے خدا کے رحم طینت بندے وہ ہیں جو زمین پر نہایت فروتنی سے چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے جہالت کی باتیں کرتے ہیں تو سلام کہہ کرالگ ہوجاتے ہیں (١٦)۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- سلام سے مراد یہاں اعراض اور ترک بحث ومجادلہ ہے۔ یعنی اہل ایمان، اہل جہالت و اہل سفاہت سے الجھتے نہیں ہیں بلکہ ایسے موقعوں پر اعراض وگریز کی پالیسی اختیار کرتے ہیں اور بے فائدہ بحث نہیں کرتے۔