سورة الفرقان - آیت 40

وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۚ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَرْجُونَ نُشُورًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ لوگ یقینا اس بستی پر ہوگزرے ہیں جن پر بری طرح کی بارش برسائی گئی تھی تو پھر کیا انہوں نے اس کا حال نہیں دیکھا ہوگا مگر یہ بات ہے کہ یہ لوگ مرنے کے بعد دوسری زندگی کی توقع ہی نہیں رکھتے (٨)۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- بستی سے، قوم لوط کی بستیاں سدوم اور عمورہ وغیرہما مراد ہیں اوربری بارش سے پتھروں کی بارش مراد ہے۔ ان بستیوں کوالٹ دیا گیا تھا اور اس کےبعد ان پر کھنگر پتھروں کی بارش کی گئی تھی جیسا کہ سورۂ ہود۔ 82 میں بیان کیاگیا ہے۔ یہ بستیاں شام وفلسطین کے راستے میں پڑتی ہیں، جن سے گزر کر ہی اہل مکہ آتے جاتے تھے۔ 2- اس لیےان تباہ شدہ بستیوں اوران کے کھنڈرات دیکھنے کے باوجود عبرت نہیں پکڑتے۔ اورآیات الٰہی اور اللہ کے رسول کی تکذیب سے باز نہیں آتے۔