سورة النور - آیت 59
وَإِذَا بَلَغَ الْأَطْفَالُ مِنكُمُ الْحُلُمَ فَلْيَسْتَأْذِنُوا كَمَا اسْتَأْذَنَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور جب تمہارے بچے بلوغت کو پہنچ جائیں تو چاہیے کہ جس طرح ان سے بڑے اجازت لے کر داخل ہوا کرتے ہیں، اسی طرح وہ بھی اجازت لے کرداخل ہوں۔ اس طرح اللہ کھول کھول کراحکام بیان کردیتا ہے اور وہ سب کچھ جاننے والا،(اپنے تمام کاموں میں) حکمت رکھنے والا ہے (٤٤)۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ان بچوں سے مراد احرار بچے ہیں، بلوغت کے بعد ان کا حکم عام مردوں کا سا ہے، اس لئے ان کے لئے ضروری ہے کہ جب بھی کسی کے گھر آئیں تو پہلے اجازت طلب کریں۔