سورة المؤمنون - آیت 20

وَشَجَرَةً تَخْرُجُ مِن طُورِ سَيْنَاءَ تَنبُتُ بِالدُّهْنِ وَصِبْغٍ لِّلْآكِلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہ درخت جو طور سینا میں پیدا ہوتا ہے (یعنی زیتون کا درخت) جو چکنائی اگاتا ہے، اور کھانے والوں کے لیے (نہایت اچھا) سالن

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس سے زیتون کا درخت مراد ہے، جس کا روغن تیل کے طور پر اور پھل سالن کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ سالن کو صِبْغٍ، رنگ کہا ہے کیونکہ روٹی، سالن میں ڈبو کر، گویا رنگی جاتی ہے۔ طُوْرِ سَیْنَآءَ (پہاڑ) اور اس کا قرب و جوار خاص طور پر اس کی عمدہ قسم کی پیداوار کا علاقہ ہے۔