سورة المؤمنون - آیت 12
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن سُلَالَةٍ مِّن طِينٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور (دیکھو) یہ واقعہ ہے کہ ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کیا (یعنی زندگی کی ابتدا مٹی کے خلاصہ سے ہوئی)
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* مٹی سے پیدا کرنے کا مطلب، ابو البشر حضرت آدم (عليہ السلام) کی مٹی سے پیدائش ہے یا انسان جو خوراک بھی کھاتا ہے وہ سب مٹی سے ہی پیدا ہوتی ہیں، اس اعتبار سے اس نطفے کی اصل، جو خلقت انسانی کا باعث بنتا ہے، مٹی ہی ہے۔