سورة الأنبياء - آیت 109

فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَىٰ سَوَاءٍ ۖ وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اگر وہ روگردانی کریں تو کہہ دے میں نے تمہیں (انکار و سرکشی کے نتائج سے یکساں طور پر) خبردار کردیا ہے، میں نہیں جانتا جس بات کا وعدہ کیا گیا ہے اس کا وقت قریب آلگا ہے یا ابھی دور ہے (تاہم وہ ٹلنے والا نہیں)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی جس طرح میں جانتا ہوں کہ تم میری دعوت توحید واسلام سے منہ موڑ کر میرے دشمن ہو، اسی طرح تمہیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ میں بھی تمہارا دشمن ہوں اور ہماری تمہاری آپس میں کھلی جنگ ہے۔ 2- اس وعدے سے مراد قیامت ہے یا غلبہ اسلام ومسلمین کا وعدہ یا وہ وعدہ جب اللہ کی طرف سے تمہارے خلاف جنگ کرنے کی مجھے اجازت دی جائے گی۔