سورة الأنبياء - آیت 80

وَعَلَّمْنَاهُ صَنْعَةَ لَبُوسٍ لَّكُمْ لِتُحْصِنَكُم مِّن بَأْسِكُمْ ۖ فَهَلْ أَنتُمْ شَاكِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) ہم نے داؤد کو تمہارے لیے زرہ بکتر بنانا سکھا دیا کہ تمہیں ایک دوسرے کی زد سے بچائے پھر کیا تم (ہماری بخششوں کے) شکر گزار ہوں؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی لوہے کو ہم نے داؤد (عليہ السلام) کے لئے نرم کر دیا تھا، وہ اس سے جنگی لباس، لوہے کی زریں تیار کرتے تھے، جو جنگ میں تمہاری حفاظت کا ذریعہ ہیں۔ حضرت قتادہ (رضی اللہ تعالٰی عنہ) فرماتے ہیں کہ حضرت داؤد (عليہ السلام) سے پہلے بھی زریں بنتی تھیں۔ لیکن وہ سادہ بغیر کنڈوں اور بغیر حلقوں کے ہوتی تھیں، حضرت داؤد (عليہ السلام) پہلے شخص ہیں جنہوں نے کنڈے دار حلقے والی زریں بنائیں (ابن کثیر)