سورة الأنبياء - آیت 15

فَمَا زَالَت تِّلْكَ دَعْوَاهُمْ حَتَّىٰ جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تو (دیکھو) وہ برابر یہی پکارا کیے، یہاں تک کہ ہم نے (ان نہیں ہلاک) کردیا، کٹے ہوئے کھیت کی طرحح، بجھے ہوئے انگاروں کی طرح۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جب تک زندگی کے آثار ان کے اندر رہے، وہ اعتراف ظلم کرتے رہے۔ ** حَصِیْد کٹی ہوئی کھیتی کو اور خُمُودٌ آگ کے بجھ جانے کو کہتے ہیں۔ یعنی بالآخر وہ کٹی ہوئی کھیتی اور بھجی ہوئی آگ کی طرح راکھ کا ڈھیر ہوگئے، کوئی تاب وتوانائی اور حس وحرکت ان کے اندر نہ رہی۔ *