سورة الأنبياء - آیت 3

لَاهِيَةً قُلُوبُهُمْ ۗ وَأَسَرُّوا النَّجْوَى الَّذِينَ ظَلَمُوا هَلْ هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ ۖ أَفَتَأْتُونَ السِّحْرَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور دل ہیں کہ یک قلم غافل، اور (دیکھو) ظلم کرنے والوں نے چپکے چپکے سرگوشیاں کیں یہ آدمی اس کے سا کیا ہے کہ ہماری ہی طرح کا ایک آدمی ہے؟ پھر کیا تم جان بوجھ کر ایسی جگہ آتے ہو جہاں جادو کے سوا اور کچھ نہیں؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی نبی کا بشر ہونا ان کے لئے ناقابل قبول ہے پھر یہ بھی کہتے ہیں کہ تم دیکھ نہیں رہے کہ یہ تو جادوگر ہے، تم اس کے جادو میں دیکھتے بھالتے کیوں پھنستے ہو۔