سورة طه - آیت 76
جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ مَن تَزَكَّىٰ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
ہمیشگی کے گلزار جن کے تلے نہریں رواں ہیں، وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے، یہ ہے اس کا بدلہ جو (زندگی میں) ہر طرحح کی آلودگیوں سے) پاک رہا۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* جہنمیوں کے مقابلے میں اہل ایمان کو جو جنت کی پر آسائش زندگی ملے گی، اس کا ذکر فرمایا اور واضح کر دیا کہ اس کے مستحق وہ لوگ ہونگے جو ایمان لانے کے بعد اس کے تقاضے پورے کریں گے۔ یعنی اعمال صالح اختیار اور اپنے نفس کو گناہوں کی آلودگی سے پاک کریں گے۔ اس لئے کہ ایمان زبان سے صرف چند کلمات ادا کر دینے کا نام نہیں ہے بلکہ عقیدہ و عمل کے مجموعے کا نام ہے۔