سورة طه - آیت 63

قَالُوا إِنْ هَٰذَانِ لَسَاحِرَانِ يُرِيدَانِ أَن يُخْرِجَاكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِمَا وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر (درباری) بولے یہ دونوں بھائی ضرور جادوگر ہیں، یہ چاہتے ہیں اپنے جادو کے زور سے تمہیں تمہارے ملک سے نکال باہر کریں اور پھر تمہاری شرف و عظمت کے مالک ہوجائیں۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مُثْلَى، طَرِيقَةٌ کی صفت ہے یہ أَمْثَلُ کی تانیث ہے افضل کے معنی میں مطلب یہ ہے کہ اگر یہ دونوں بھائی اپنے ”جادو“ کے زور سے غالب آ گئے، تو سادات واشراف اس کی طرف مائل ہو جائیں گے، جس سے ہمارا اقتدار خطرے میں اور ان کے اقتدار کا امکان بڑھ جائے گا۔ علاوہ ازیں ہمارا بہترین طریقہ یا مذہب، اسے بھی یہ ختم کر دیں گے۔ یعنی اپنے مشرکانہ مذہب کو بھی انہوں نے ”بہترین“ قرار دیا جیسا کہ آج بھی ہر باطل مذہب اور فرقے کے پیروکار اسی زعم فاسد میں مبتلا ہیں سچ فرمایا اللہ نے ﴿كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾ ( الروم ۔32) ’’ہر فرقہ جو اس کے پاس ہے اس پر ریجھ رہا ہے‘‘۔