سورة طه - آیت 61

قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

موی نے (میدان کی بھیڑ کو مخاطب کرتے ہوئے) کہا : افسوس تم پر (تم کیا کر رہے ہو) دیکھو اللہ پر جھوٹی تہمت نہ لگاؤ، ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی عذاب بھیج کر تمہاری جڑ کھاڑ دے، جس کسی نے جھوٹ بات بنائی وہ ضرور نامراد ہوا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* جب فرعون اجتماع گاہ میں جادو گروں کو مقابلہ کی ترغیب دے رہا تھا اور ان کو انعامات اور قرب خصوصی سے نواز نے کا اظہار کر رہا تھا تو حضرت موسیٰ (عليہ السلام) نے بھی مقابلے سے پہلے انہیں وعظ کیا اور ان کے موجودہ رویے پر انہیں عذاب الٰہی سے ڈرایا۔