سورة مريم - آیت 87

لَّا يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِندَ الرَّحْمَٰنِ عَهْدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس دن شفاعت کرنا کرانا کسی کے اختیار میں نہ ہوگا، ہاں جس کسی نے خدا کے حضور سے وعدہ پا لیا (تو وہ وعدہ ضرور اس کے کام آئے گا)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- قول وقرار (عہد) کا مطلب ایمان وتقوٰی ہے۔ یعنی اہل ایمان وتقوٰی میں سے جن کو اللہ شفاعت کرنے کی اجازت دے گا، وہی شفاعت کریں گے، ان کے سوا کسی کو شفاعت کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔