سورة مريم - آیت 67

أَوَلَا يَذْكُرُ الْإِنسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِن قَبْلُ وَلَمْ يَكُ شَيْئًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(افسوس اس پر) کیا انسان کو یہ بات یاد نہ رہی کہ ہم اسے پہلے پیدا کرچکے ہیں حالانکہ وہ کچھ بھی نہ تھا؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اللہ تعالٰی نے جواب دیا کہ جب پہلی مرتبہ بغیر نمونے کے ہم نے انسان پیدا کر دیا، تو دوبارہ پیدا کرنا ہمارے لئے کیوں کر مشکل ہوگا؟ پہلی مرتبہ پیدا کرنا مشکل ہے یا دوبارہ اسے پیدا کرنا؟ انسان کتنا نادان اور خود فراموش ہے اسی خود فراموشی نے اسے خدا فراموش بنا دیا ہے۔