سورة مريم - آیت 66

وَيَقُولُ الْإِنسَانُ أَإِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ أُخْرَجُ حَيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (حقیقت سے غافل) انسان کہتا ہے جب میں مرگیا تو پھر کیا ایسسا ہونے والا ہے کہ زندہ اٹھایا جاؤں؟

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* انسان سے مراد یہاں کافر باحیثیت جنس کے ہے، جو قیامت کے وقوع اور بعث بعد الموت کے قائل نہیں۔ ** استفہام، انکار کے لئے ہے۔ یعنی جب میں بوسیدہ اور مٹی میں رل مل جاؤں گا، تو مجھے دوبارہ کس طرح نیا وجود عطا کر دیا جائے گا؟ یعنی ایسا ممکن نہیں۔