سورة مريم - آیت 64

وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَمْرِ رَبِّكَ ۖ لَهُ مَا بَيْنَ أَيْدِينَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَيْنَ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (فرشتے جنتی سے کہیں گے) ہم (تمہارے پاس) نہیں آتے مگر تمہارے پروردگار کے حکم سے، جو کچھ ہمارے سامنے ہے جو ہمارے پیچھے گزر چکا ہے اور جو کچھ ان دونوں وقتوں کے درمیان ہوا، سب اسی کے حکم سے ہے، اور تمہارا پروردگار ایسا نہیں کہ بھول جانے والا ہو۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* نبی (ﷺ) نے ایک مرتبہ جبرائیل (عليہ السلام) سے زیادہ اور جلدی جلدی ملاقات کی خواہش ظاہر فرمائی جس پر یہ آیت اتری (صحیح بخاری، تفسیر سورہ مریم)۔