سورة مريم - آیت 50

وَوَهَبْنَا لَهُم مِّن رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اپنی رحمت کی بخشش سے سرفراز کیا تھا، نیز ان سب کے لیے سچائی کی صدائیں بلند کردیں (جو کبھی خاموش ہونے والی نہیں)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی نبوت کے علاوہ بھی اور بہت سی رحمتیں ہم نے انہیں عطا کیں، مثلا مال، مزید اولاد اور پھر اسی سلسلہ نسب میں عرصہ دراز تک نبوت کے سلسلے کو جاری رکھنا یہ سب سے بڑی رحمت تھی جو ان پر ہوئی اسی لیے حضرت ابراہیم (عليہ السلام) ابو الانبیا کہلاتے ہیں۔