سورة مريم - آیت 38
أَسْمِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا ۖ لَٰكِنِ الظَّالِمُونَ الْيَوْمَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
جس دن یہ ہمارے حضور حاضر ہوں گے، اس دن ان کے کان کیسے سننے والے اور ان کی آنکھیں کیسی دیکھنے والی ہوں گی، لیکن آج کے دن ان ظالموں کا کیا حال ہے؟ آشکارا گمراہی میں کھوئے ہوئے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یہ تعجب کے صیغے ہیں یعنی دنیا میں تو یہ حق کے دیکھنے اور سننے سے اندھے اور بہرے رہے لیکن آخرت میں یہ کیا خوب دیکھنے اور سننے والے ہونگے؟ لیکن وہاں یہ دیکھنا سننا کس کام کا؟