سورة الكهف - آیت 94

قَالُوا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِنَّ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلَىٰ أَن تَجْعَلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ سَدًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس قوم نے (اپنی زبان میں) کہا اے ذوالقرنین یاجوج ماجوج اس ملک میں آکر لوٹ مار کرتے ہیں۔ کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک روک بنا دیں اور اس غرض سے ہم آپ کے لیے کچھ خراج مقرر کردیں؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- ذو القرنین سے یہ خطاب یا تو کسی ترجمان کے ذریعے ہوا ہوگا یا اللہ تعالٰی نے ذوالقرنین کو جو خصوصی اسباب ووسائل مہیا فرمائے تھے، انہی میں مختلف زبانوں کا علم بھی ہو سکتا ہے اور یوں یہ خطاب براہ راست بھی ہو سکتا ہے۔ 2- یاجوج وماجوج یہ دو قومیں ہیں اور حدیث صحیح کے مطابق نسل انسانی میں سے ہیں اور ان کی تعداد، دوسری انسانی نسلوں کے مقابلے میں زیادہ ہوگی اور انہی سے جہنم زیادہ بھرے گی۔ (صحيح بخاری- تفسير سورة الحج- والرقاق، باب ﴿إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيمٌ﴾- ومسلم- كتاب الإيمان، باب قوله يقول الله لآدم، أخرج بعث النار)