سورة الإسراء - آیت 98

ذَٰلِكَ جَزَاؤُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُوا بِآيَاتِنَا وَقَالُوا أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ ان کی سزا ہوئی، اس لیے کہ انہوں نے ہماری آیتوں سے انکار کیا تھا اور کہا تھا بھلا جب (مرنے کے بعد گل سڑ کر) محض ہڈیاں ہی ہڈیاں ہوگئے اور ریزہ ریزہ تو ایسا ہوسکتا ہے کہ ازسرنو پیدا کر کے اٹھائے جائیں؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی جہنم کی یہ سزا ان کو اس لئے دی جائیگی کہ انہوں نے ہماری نازل کردہ آیات کی تصدیق نہیں کی اور کائنات میں پھیلی ہوئی تکوینی آیات پر غور وفکر نہیں کیا، جس کی وجہ سے انہوں نے وقوع قیامت اور بعث بعد الموت کو محال خیال کیا اور کہا کہ ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہو جانے کے بعد ہمیں ایک نئی پیدائش کس طرح مل سکتی ہے؟۔