سورة الإسراء - آیت 94

وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءَهُمُ الْهُدَىٰ إِلَّا أَن قَالُوا أَبَعَثَ اللَّهُ بَشَرًا رَّسُولًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور حقیقت یہ ہے کہ جب کبھی اللہ کی ہدایت (دنیا میں) ظاہر ہوئی تو صرف اسی بات نے لوگوں کو ایمان لانے سے روکا کہ (متعجب ہوکر) کہنے لگے کیا اللہ نے (ہماری طرح کا) ایک آدمی پیغمبر بنا کر بھیج دیا ہے؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی کسی انسان کا رسول ہونا، کفار ومشرکین کے لئے سخت تعجب کی بات تھی، وہ یہ بات مانتے ہی نہ تھے کہ ہمارے جیسا انسان، جو ہماری طرح چلتا پھرتا ہے، ہماری طرح کھاتا پیتا ہے، ہماری طرح انسانی رشتوں میں منسلک ہے، وہ رسول بن جائے۔ یہی تعجب ان کے ایمان میں مانع رہا۔