سورة الإسراء - آیت 72

وَمَن كَانَ فِي هَٰذِهِ أَعْمَىٰ فَهُوَ فِي الْآخِرَةِ أَعْمَىٰ وَأَضَلُّ سَبِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جو کوئی اس دنیا میں اندھا رہا (اور اس نے اللہ کے دیے ہوئے ہوش و حواس سے کام نہیں لیا) تو یقین کرو، آخرت میں بھی وہ اندھا ہی رہے گا اور راستہ سے یک قلم بھٹکا ہوا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- أَعْمَى (اندھا) سے مراد دل کا اندھا ہے یعنی جو دنیا میں حق کے دیکھنے، سمجھنے اور اسے قبول کرنے سے محروم رہا، وہ آخرت میں اندھا، اور رب کے خصوصی فضل وکرم سے محروم رہے گا۔