سورة الإسراء - آیت 54

رَّبُّكُمْ أَعْلَمُ بِكُمْ ۖ إِن يَشَأْ يَرْحَمْكُمْ أَوْ إِن يَشَأْ يُعَذِّبْكُمْ ۚ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ وَكِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تمہارا پروردگار تمہارے حال سے خوب واقف ہے وہ چاہے تو تم پر رحم کرے، چاہے تو عذاب میں ڈالے، اور (اے پیغبر) ہم نے تجھے ان لوگوں پر پاسبان بنا کر نہیں بھیجا ہے (کہ تو ان کے ہدایت پانے نہ پانے کے لیے جواب دہ ہو)

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اگر خطاب مشرکین سے ہو تو رحم کے معنی قبول اسلام کی توفیق کے ہونگے اور عذاب سے مراد شرک پر ہی موت ہے، جس پر وہ عذاب کے مستحق ہوں گے۔ اور اگر خطاب مومنین سے ہو تو رحم کے معنی ہوں گے کہ وہ کفار سے تمہاری حفاظت فرمائے گا اور عذاب کا مطلب ہے کفار کا مسلمانوں پر غلبہ و تسلط۔ ** کہ آپ انہیں ضرور کفر کی دلدل سے نکالیں یا ان کے کفر پر جمے رہنے پر آپ سے باز پرس ہو۔