سورة الإسراء - آیت 45

وَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ جَعَلْنَا بَيْنَكَ وَبَيْنَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ حِجَابًا مَّسْتُورًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) جب تو قرآن پڑھتا ہے تو ہم تجھ میں اور ان لوگوں میں جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے ایک پوشیدہ پردہ حائل کردیتے ہیں (یعنی ہمارا ٹھہرایا ہوا قانون یہ ہے کہ ایسے لوگوں میں اور صدائے حق میں ایک پردہ سا حائل ہوجاتا ہے)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مَسْتُورٌ بمعنی سَاترٍ(مانع اور حائل) ہے مستور عن الابصار (آنکھوں سے اوجھل) پس وہ اسے دیکھتے ہیں۔ اس کے باوجود، ان کے اور ہدایت کے درمیان حجاب ہے۔