سورة النحل - آیت 125

ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) اپنے پروردگار کی راہ کی طرف لوگوں کو بلاؤ، اس طرح کہ حکمت کی باتیں کرو اور اچھے طریقہ پر پند و نصیحت کرو اور مخالفوں سے بحث و نزاع کرو تو (وہ بھی) ایسے طریقہ پر کہ حسن و خوبی کا طریقہ ہو، تمہارا پروردگار ہی بہتر جانتا ہے کہ کون اس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور وہی جانتا ہے کہ کون راہ راست پر ہے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس میں تبلیغ ودعوت کے اصول بیان کئے گئے ہیں جو حکمت، موعظہ حسنہ اور رفق وملامت پر مبنی ہیں۔ جدال بالأحسن، درشتی اور تلخی سے بچتے ہوئے نرم ومشفقانہ لب ولہجہ اختیار کرنا ہے۔ 2- یعنی آپ کا کام مذکورہ اصولوں کے مطابق وعظ و تبلیغ ہے، ہدایت کے راستے پر چلا دینا، یہ صرف اللہ کے اختیار میں ہے، اور وہ جانتا ہے کہ ہدایت قبول کرنے والا کون ہے اور کون نہیں؟