سورة النحل - آیت 120
إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِّلَّهِ حَنِيفًا وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
بلاشبہ ابراہیم (اپنی شخصیت میں) ایک پوری امت تھا، اللہ کے آگے جھکا ہوا، تمام (بناوٹی) راہوں سے ہٹا ہوا، اور ہرگز مشرکوں میں سے نہ تھا۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* أُمَّةٌ کے معنی پیشوا اور قائد کے بھی ہیں۔ جیسا کہ ترجمے سے واضح ہے اور امت بمعنی امت بھی ہے، اس اعتبار سے حضرت ابرہیم (عليہ السلام) کا وجود ایک امت کے برابر تھا۔ (امت کے معانی کے لئے (سورۂ ھود: 8 کا حاشیہ دیکھئے)