سورة الحجر - آیت 52
إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
جب یہ مہمان اس کے پاس آئے تو کہا تم پر سلامتی ہو۔ ابراہیم نے کہا ہمیں تم سے اندیشہ ہے (کہ تم کون لوگ ہو؟)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کو ان فرشتوں سے ڈر اس لئے محسوس ہوا کہ انہوں نے حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کا تیار کردہ بھنا ہوا بچھڑا نہیں کھایا، جیسا کہ سورہ ھود میں تفصیل گزری۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالٰی کے جلیل القدر پیغمبر کو بھی غیب کا علم نہیں ہوتا، اگر پیغمبر عالم الغیب ہوتے تو حضرت ابراہیم (عليہ السلام) سمجھ جاتے کہ آنے والے مہمان فرشتے ہیں اور ان کے لئے کھانا تیار کرنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ فرشتے انسانوں کی طرح کھانے پینے کے محتاج نہیں ہیں۔