سورة الرعد - آیت 42
وَقَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلِلَّهِ الْمَكْرُ جَمِيعًا ۖ يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ ۗ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں انہوں نے بھی (دعوت حق کے مقابلہ میں) مخفی تدبیریں کی تھیں، سو (یاد رکھو) ہر طرح کی تدبیریں اللہ ہی کے لیے ہیں، وہ جانتا ہے کہ ہر انسان کیا کمائی کر رہا ہے، اور وہ وقت دور نہیں کہ کافروں کو معلوم ہوجائے گا کس کا انجام بہ خیر ہونے والا ہے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی مشرکین مکہ سے قبل بھی لوگ رسولوں کے مقابلے میں مکر کرتے رہے ہیں، لیکن اللہ کی تدبیر کے مقابلے میں ان کی کوئی تدبیر اور حیلہ کارگر نہیں ہوا، اسی طرح آئندہ بھی ان کا کوئی مکر اللہ کی مشیت کے سامنے نہیں ٹھر سکے گا۔ 2- وہ اس کے مطابق جزا اور سزا دے گا، نیک کو اس کی نیکی کی جزا اور بد کو اس کی بد کی سزا ۔