سورة یوسف - آیت 111
لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ ۗ مَا كَانَ حَدِيثًا يُفْتَرَىٰ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
یقینا ان لوگوں کے قصہ میں دانشمندوں کے لیے بڑی ہی عبرت ہے۔ یہ کوئی جی سے گھڑی ہوئی بات نہیں ہے بلکہ اس کتاب کی تصدیق ہے جو اس سے پہلے آچکی ہے، نیز ان لوگوں کے لیے جو یقین رکھتے ہیں (ہدایت کی) ساری باتوں کی تفصیل ہے (یعنی الگ الگ کر کے واضح کردینا ہے) اور رہنمائی ہے اور رحمت ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی قرآن، جس میں قصہ یوسف (عليہ السلام) اور دیگر قوموں کے واقعات بیان کئے گئے ہیں کوئی گھڑا ہوا نہیں ہے۔ بلکہ یہ پچھلی کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے اور اس میں دین کے بارے میں ساری ضروری باتوں کی تفصیل ہے اور ایمان داروں کے لئے ہدایت ورحمت۔