سورة یوسف - آیت 96

فَلَمَّا أَن جَاءَ الْبَشِيرُ أَلْقَاهُ عَلَىٰ وَجْهِهِ فَارْتَدَّ بَصِيرًا ۖ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

لیکن پھر جب (قافلہ کنعان پہنچ گیا اور) خوشخبری سنانے والا (دوڑتا ہوا) آیا تو اس نے (آتے ہی) یوسف کا کرتا یعقوب کے چہرے پر ڈال دیا اور اس کی آنکھیں پھر سے روشن ہوگئیں، تب اس نے کہا کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں اللہ کی جانب سے وہ بات جانتا ہوں جو تمہیں معلوم نہیں۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی جب وہ خوشخبری دینے والا آگیا اور آکر وہ قمیص حضرت یعقوب (عليہ السلام) کے چہرے پر ڈال دی تو اس سے معجزانہ طور پر ان کی بینائی بحال ہوگئی۔ 2- کیونکہ میرے پاس ایک ذریعہ علم وحی بھی ہے، جو تم میں سے کسی کے پاس نہیں ہے۔ اس وحی کے ذریعے سے اللہ تعالٰی اپنے پیغمبروں کو حالات سے مشیت ومصلحت آگاہ کرتا رہتا ہے۔