سورة یوسف - آیت 89

قَالَ هَلْ عَلِمْتُم مَّا فَعَلْتُم بِيُوسُفَ وَأَخِيهِ إِذْ أَنتُمْ جَاهِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(یہ حال سن کر) یوسف (کا دل بھر آیا، اس) نے کہا تمہیں یاد ہے تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کیا تھا جبکہ تمہیں سمجھ بوجھ نہ تھی؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- جب انہوں نے نہایت عاجزی کے انداز میں صدقہ و خیرات یا بھائی کی رہائی کی اپیل کی تو ساتھ ہی باپ کے بڑھاپے، ضعف اور بیٹے کی جدائی کے صدمے کا بھی ذکر کیا، جس سے یوسف (عليہ السلام) کا دل بھر آیا، آنکھیں نمناک ہوگئیں اور انکشاف حال پر مجبور ہوگئے۔ تاہم بھائیوں کی زیادتیوں کا ذکر کر کے ساتھ ہی اخلاق کریمانہ کا بھی اظہار فرما دیا کہ یہ کام تم نے ایسی حالت میں کیا جب تم جاہل اور نادان تھے۔