سورة یوسف - آیت 86
قَالَ إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللَّهِ وَأَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
باپ نے کہا میں تو اپنی حاجت اور اپنا غإ اللہ کی جناب میں عرض کرتا ہوں (کچھ تمہارا شکوہ نہیں کرتا) میں اللہ کی جانب سے وہ بات جانتا ہوں جو تمہیں معلوم نہیں۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اس سے مراد یا تو خواب ہے جس کی بابت انہیں یقین تھا کہ اس کی تعبیر ضرور سامنے آئے گی اور وہ یوسف (عليہ السلام) کو سجدہ کریں گے یا ان کا یقین تھا کہ یوسف (عليہ السلام) زندہ موجود ہیں، اور اس سے زندگی میں ضرور ملاقات ہوگی۔