سورة یوسف - آیت 82

وَاسْأَلِ الْقَرْيَةَ الَّتِي كُنَّا فِيهَا وَالْعِيرَ الَّتِي أَقْبَلْنَا فِيهَا ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (یہ بھی کہہ دینا کہ) آپ اس بستی سے دریافت کرلیں جہاں ہم ٹھہرے تھے اور اس قافلہ کے آدمیوں سے پوچھ لیں جس میں ہم آئے ہیں، ہم (اپنے بیان میں) بالکل سچے ہیں َ

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- الْقَرْيَةَ مراد مصر ہے جہاں وہ غلہ لینے گئے تھے۔ مطلب اہل مصر ہیں۔ اسی طرح وَالْعِيرَ سے مراد اصحاب العیر یعنی اہل قافلہ ہیں۔ آپ مصر جا کر اہل مصر سے اور اس قافلے والوں سے، جو ہمارے ساتھ آیا ہے، پوچھ لیں کہ ہم جو کچھ بیان کر رہے ہیں، وہ سچ ہے، اس میں جھوٹ کی کوئی آمیزش نہیں ہے۔