سورة یوسف - آیت 75

قَالُوا جَزَاؤُهُ مَن وُجِدَ فِي رَحْلِهِ فَهُوَ جَزَاؤُهُ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

انہوں نے کہا چور کی سزا یہ کہ جس کی بوری میں چوری کا مال نکلے وہ آپ اپنی سزا (یعنی اپنے جرم کی پاداش میں پکڑا جائے) ہم زیادتی کرنے والوں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی چور کو کچھ عرصے کے لئے اس شخص کے سپرد کر دیا جاتا ہے جس کی اس نے چوری کی ہوتی تھی۔ یہ حضرت یعقوب (عليہ السلام) کی شریعت میں سزا تھی، جس کے مطابق یوسف (عليہ السلام) کے بھائیوں نے یہ سزا تجویز کی۔ ** یہ قول بھی برادران یوسف (عليہ السلام) ہی کا ہے، بعض کے نزدیک یہ یوسف (عليہ السلام) کے مصاحبین کا قول ہے کہ انہوں نے کہا کہ ہم بھی ظالموں کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں۔ لیکن آیت کا اگلا ٹکڑا کہ ”بادشاہ کے دین میں وہ اپنے بھائی کو پکڑ نہ سکتے تھے“ اس قول کی نفی کرتا ہے۔