سورة البقرة - آیت 152

فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُونِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس (اب) میری یاد میں لگے رہو۔ میں بھی لگے رہو۔ میں بھی تمہاری طرف سے غافل نہ ہوں گا (یعنی قانون الٰہییہ ہے کہ اگر تم اللہ سے غافل نہ ہوگے، تو اللہ کی مدد و نصرت بھی تمہاری طرف سے غافل نہ ہوگی) اور دیکھو، میری نعمتوں کی قدر کرو۔ ایسا نہ کرو کہ کفران نعمت میں مبتلا ہوجاؤ

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1-پس ان نعمتوں پر تم میرا ذکر اور شکر کرو۔ کفران نعمت مت کرو۔ ذکر کا مطلب ہر وقت اللہ کو یاد کرنا ہے، یعنی اس کی تسبیح، تہلیل اور تکبیر بلند کرو اور شکر کا مطلب اللہ کی دی ہوئی قوتوں اور توانائیوں کو اس کی اطاعت میں صرف کرنا ہے۔ خداداد قوتوں کو اللہ کی نافرمانی میں صرف کرنا، یہ اللہ کی ناشکرگزاری (کفران نعمت) ہے۔ شکر کرنے پر مزید احسانات کی نوید اور ناشکری پر عذاب شدید کی وعید ہے۔﴿لَئِنْ شَكَرْتُمْ لأَزِيدَنَّكُمْ وَلَئِنْ كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ﴾ (ابراھیم: 7)۔