سورة ھود - آیت 97

إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَاتَّبَعُوا أَمْرَ فِرْعَوْنَ ۖ وَمَا أَمْرُ فِرْعَوْنَ بِرَشِيدٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف، مگر وہ فرعون کی بات پر چلے اور فرعون کی بات راست بازی کی بات نہ تھی۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* مَلَاء قوم کے اشراف اور ممتاز قسم کے لوگوں کو کہا جاتا ہے۔ (اس کی تشریح پہلے گزر چکی ہے) فرعون کے ساتھ، اس کے دربار کے ممتاز لوگوں کا نام اس لئے لیا گیا ہے کہ اشراف قوم ہی ہر معاملے کے ذمہ دار ہوتے تھے اور قوم ان ہی کے پیچھے چلتی تھی۔ اگرچہ موسیٰ (عليہ السلام) پر ایمان لے آتے تو یقیناً فرعون کی ساری قوم ایمان لے آتی۔ ** رَشِيدٍ ذی رشد کے معنی میں ہے۔ یعنی بات تو حضرت موسیٰ (عليہ السلام) کی رشد وہدایت والی تھی، لیکن اسے ان لوگوں نے رد کر دیا اور فرعون کی بات، رشد وہدایت سے دور تھی، اس کی انہوں نے پیروی کی۔