سورة ھود - آیت 74

فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ الرَّوْعُ وَجَاءَتْهُ الْبُشْرَىٰ يُجَادِلُنَا فِي قَوْمِ لُوطٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر جب ابراہیم کے دل سے اندیشہ دور ہوگیا اور اسے خوشخبری ملی تو قوم لوط کے بارے میں ہم جھگڑنے لگا (یعنی ہمارے فرستادوں سے بار بار سوال و جواب کرنے لگا کہ آنے والی بلا ٹل جائے)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس مجادلہ سے مراد یہ ہے کہ حضرت ابراہیم (عليہ السلام) نے فرشتوں سے کہا کہ جس بستی کو تم ہلاک کرنے جا رہے ہو، اسی میں حضرت لوط (عليہ السلام) بھی موجود ہیں۔ جس پر فرشتوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ لوط (عليہ السلام) بھی وہاں رہتے ہیں۔ لیکن ہم ان کو اور ان کے گھر والوں کو سوائے ان کی بیوی کے بچا لیں گے۔ (العنکبوت:32)