سورة البقرة - آیت 137

فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اگر یہ لوگ بھی ایمان کی راہ اختیار کرلیں۔ اسی طرح جس طرح تم نے اختیار کی ہے تو سارے جھگڑے ختم ہوگئے، اور انہوں نے ہدایت پا لی۔ لیکن اگر اس سے روگردانی کریں تو پھر سمجھ لو کہ (ان کے ماننے کی کوئی امید نہیں) ان کی راہ (طلب حق کی جگہ) ہٹ دھرمی کی راہ ہے۔ پس (ان سے قطع نظر کرلو اور اپنے کام میں سرگرم رہو) وہ وقت دور نہیں جب اللہ کی مدد تمہیں ان مخالفتوں سے بے پروا کردے گی۔ وہ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے !

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1-صحابہ کرام (رضی الله عنہم) بھی اسی مذکورہ طریقے پر ایمان لائے تھے، اس لئے صحابہ (رضی الله عنہم) کی مثال دیتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ اگر وہ اسی طرح ایمان لائیں جس طرح اے صحابہ (رضی الله عنہم) ! تم ایمان لائے ہو تو پھر یقیناً وہ ہدایت یافتہ ہوجائیں گے۔ اگر وہ ضد اور اختلاف میں منہ موڑیں گے، تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ان کی سازشیں آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گی کیوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کی کفایت کرنے والا ہے۔ چنانچہ چند سالوں میں ہی یہ وعدہ پورا ہوا اور بنوقینقاع اور بنونضیر کو جلاوطن کردیا گیا اور بنوقریظہ قتل کئے گئے۔ تاریخی روایات میں ہے کہ حضرت عثمان (رضی الله عنہ) کی شہادت کے وقت ایک مصحف عثمان ان کی اپنی گود میں تھا اور اس آیت کے جملہ ﴿فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ﴾ پر ان کے خون کے چھینٹے گرے بلکہ دھار بھی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ مصحف آج بھی ترکی میں موجود ہے۔