سورة یونس - آیت 72

فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى اللَّهِ ۖ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اگر (اس پر بھی تم باز نہ آئے اور) مجھ سے روگردانی کی تو (یاد رکھو اپنا ہی نقصان کرو گے) میں جو کچھ کر رہا ہوں اس کے لیے تم سے کسی مزدوری کا طلبگار نہیں ہوا تھا، میری مزدوری تو اللہ کے سوا اور کسی کے پاس نہیں، مجھے (اسی کی طرف سے) حکم دیا گیا ہے کہ اس کے فرمانبردار بندوں کے گروہ میں شامل رہوں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* کہ جس کی وجہ سے تم یہ تہمت لگا سکو کہ دعوائے نبوت سے اس کا مقصد تو مال و دولت کا اکٹھا کرنا ہے۔ ** حضرت نوح (عليہ السلام) کے اس قول سے بھی معلوم ہوا کہ تمام انبیاء کا دین اسلام ہی رہا گو شرائع مختلف اور مناہج متعدد رہے۔ جیسا کہ آیت ﴿لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا (المائدة: 48)، سے واضح ہے۔ لیکن دین سب کا اسلام تھا۔ ملاحظہ ہو سورۃ النمل 91، سورہ بقرہ 131-132، سورہ یوسف،101۔ سورہ یونس 84، سورہ اعراف 126، سورہ نمل 44، سورہ مائدہ 44 اور 111 اور سورہ انعام 162- 163۔