سورة یونس - آیت 43

وَمِنْهُم مَّن يَنظُرُ إِلَيْكَ ۚ أَفَأَنتَ تَهْدِي الْعُمْيَ وَلَوْ كَانُوا لَا يُبْصِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ان میں کچھ ایسے ہیں جو تیری طرف تکتے ہیں (اور تو خیال کرتا ہے یہ تجھے سمجھ کر دیکھتے ہیں حالانکہ وہ دیکھتے نہیں) پھر کیا تو اندھے کو راہ دکھادے گا، اگرچہ اسے کچھ سوجھ بوجھ نہ پڑتا ہوں؟

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اسی طرح بعض لوگ آپ کی طرف دیکھتے ہیں لیکن مقصد ان کا بھی چونکہ کچھ اور ہوتا ہے اس لئے انہیں بھی اس طرح کوئی فائدہ نہیں ہوتا، جس طرح ایک اندھے کو نہیں ہوتا۔ بالخصوص وہ اندھا جو بصارت کے ساتھ بصیرت سے بھی محروم ہو۔ لیکن ان کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی اندھا جو دل کی بصیرت سے بھی محروم ہو مقصد ان باتوں سے نبی کی تسلی ہے۔ جس طرح ایک حکیم اور طبیب کو جب معلوم ہو جائے کہ مریض علاج کروانے میں سنجیدہ نہیں اور میری ہدایت اور علاج کی پرواہ نہیں کرتا، تو وہ اسے نظر انداز کر دیتا ہے اور وہ اس پر اپنا وقت صرف کرنا پسند نہیں کرتا۔