سورة التوبہ - آیت 89
أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اللہ نے ان کے لیے (نعیم ابدی کے) ایسے باغ تیار کردیئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (اور اس لیے کبھی خشک ہونے والے نہیں) یہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، اور یہ ہے بہت بڑی فیروز مندی (جو ان کے حصے میں آئی)
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ان منافقین کے برعکس اہل ایمان کا رویہ یہ ہے کہ وہ اپنی جانوں اور مالوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں، اللہ کی راہ میں انہیں اپنی جانوں کی پروا ہے نہ مالوں کی۔ ان کے نزدیک اللہ کا حکم سب پر بالا تر ہے، انہی کے لئے خیرات ہیں، یعنی آخرت کی بھلائیاں اور جنت کی نعمتیں اور بعض کے نزدیک دین ودنیا کے منافع اور یہی لوگ فلاح یاب اور فوز عظیم کے حامل ہونگے۔