وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ۚ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللَّهِ أَكْبَرُ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے اللہ کی طرف سے (نعیم ابدی کے) باغوں کا وعدہ ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی (اور وہ اس لیے کبھی خشک ہونے والے نہیں) وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، نیز ان کے لیے ہمیشگی کے باغوں میں پاک مسکن ہوں گے اور ان سب سے بڑح کر (نعمت یہ کہ) اللہ کی خوشنودیوں کا ان پر نزول ہوگا۔
* جو موتی اور یاقوت تیار کئے گئے ہوں گے۔ عدن کے کئی معنی کئے گئے ہیں۔ ایک معنی ہمیشگی کے ہیں۔ ** حدیث میں بھی آتا ہے کہ جنت کی تمام نعمتوں کے بعد اہل جنت کو سب سے بڑی نعمت رضائے الٰہی کی صورت میں ملے گی (صحيح بخاری ومسلم- كتاب الرقاق وكتاب الجنة)