سورة التوبہ - آیت 51

قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کہہ دو ہمیں کچھ نہیں پیش آسکتا مگر وہی جو اللہ نے ہمارے لیے (اپنی کتاب میں) لکھ دیا ہے، وہی ہمارا کارساز ہے اور مومنوں کو چاہیے کہ اللہ ہی پر (ہر طرح کا) بھروسہ رکھیں (اس کے سوا بھروسے کا سہارا کوئی نہیں)

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ منافقین کے جواب میں مسلمانوں کے صبر وثبات اور حوصلے کے لئے فرمایا جا رہا ہے کیونکہ جب انسان کو یہ معلم ہو کہ اللہ کی طرف سے مقدر کا ہر صورت میں ہونا ہے اور جو بھی مصیبت یا بھلائی ہمیں پہنچتی ہے اسی تقدیر الٰہی کا حصہ ہے، تو انسان کے لئے مصیبت کا برداشت کرنا آسان اور اس کے حوصلے میں اضافے کا سبب ہوتا ہے۔