سورة الانفال - آیت 21

وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ قَالُوا سَمِعْنَا وَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور دیکھو ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے (زبان سے) کہا تھا ہم نے سنا، اور واقعہ یہ تھا کہ وہ سنتے نہ تھے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی سن لینے کے باوجود، عمل نہ کرنا، یہ کافروں کا طریقہ ہے، تم اس رویے سے بچو ۔ اگلی آیت میں ایسے ہی لوگوں کو بہرہ، گونگا، غیر عاقل اور بدترین خلائق قرار دیا گیا ہے ۔ دَوَابّ، دَابَّةٌ کی جمع ہے، جو بھی زمین پر چلنے پھرنے والی چیز ہے وہ دابہ ہے۔ مراد مخلوقات ہے۔ یعنی یہ سب سے بدتر ہیں جو حق کے معاملے میں بہرے گونگے اور غیر عاقل ہیں۔